سورة مريم - آیت 69

ثُمَّ لَنَنزِعَنَّ مِن كُلِّ شِيعَةٍ أَيُّهُمْ أَشَدُّ عَلَى الرَّحْمَٰنِ عِتِيًّا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

پھر ہر گروہ سے ہر اس شخص کو الگ کرلیں گے جو رحمان کے مقابلے میں زیادہ سرکش بنا ہوا تھا۔ (٦٩)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اس لئے ارشاد فرمایا : ﴿ ثُمَّ لَنَنزِعَنَّ مِن كُلِّ شِيعَةٍ أَيُّهُمْ أَشَدُّ عَلَى الرَّحْمَـٰنِ عِتِيًّا﴾ یعنی ہم ہر گروہ اور ہر فرقے سے ظالموں سے زیادہ سرکش، سب سے بڑا ظالم اور سب سے بڑا کافر ہے۔ پس اس کو عذاب کی طرف ان سب میں مقدم کیا جائے گا، پھر اسی طرح عذاب کی طرف اس کو مقدم کیا جائے گا جو گناہ میں اس سے کم تر ہوگا پھر اسے جو اس سے کم تر ہوگا علی ہذا لقیاس اور وہ اس حال میں ایک دوسرے پر لعنت بھیج رہے ہوں گے۔ ان میں آخری گروہ اولین گروہ سے کہے گا: ﴿ رَبَّنَا هَـٰؤُلَاءِ أَضَلُّونَا فَآتِهِمْ عَذَابًا ضِعْفًا مِّنَ النَّارِ﴾ (الاعراف:7؍38) ” اے ہمارے رب ! یہی لوگ تھے جنہوں نے ہمیں گمراہ کیا پس انہیں جہنم کا دو گنا عذاب دے۔“ اور فرمایا : ﴿وَقَالَتْ أُولَاهُمْ لِأُخْرَاهُمْ فَمَا كَانَ لَكُمْ عَلَيْنَا مِن فَضْلٍ ﴾ ( الاعراف :7؍39) ” پہلا گروہ آخری گروہ سے کہے گا تمہیں ہم پر کچھ بھی فضیلت حاصل نہیں۔“ اور یہ سب کچھ اس کے عدل و حکمت اور اس کے لامحدود علم کے تابع ہے۔