سورة الإسراء - آیت 100

قُل لَّوْ أَنتُمْ تَمْلِكُونَ خَزَائِنَ رَحْمَةِ رَبِّي إِذًا لَّأَمْسَكْتُمْ خَشْيَةَ الْإِنفَاقِ ۚ وَكَانَ الْإِنسَانُ قَتُورًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” فرما دیں اگر تم میرے رب کی رحمت کے خزانوں کے مالک ہوتے تو اس وقت تم اسے خرچ ہوجانے کے ڈر سے ضرور روک لیتے کیونکہ انسان بہت بخیل ہے۔“ (١٠٠)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿  قُل لَّوْ أَنتُمْ تَمْلِكُونَ خَزَائِنَ رَحْمَةِ رَبِّ﴾ ” کہہ دیجیے ! اگر تمہارے ہاتھ میں ہوتے میرے رب کی رحمت کے خزانے“ جو کبھی ختم ہوتے ہیں نہ تباہ ہوتے ہیں ﴿  إِذًا لَّأَمْسَكْتُمْ خَشْيَةَ الْإِنفَاقِ ۚ ﴾ ” تو تم ضرور بند کر رکھتے، اس ڈر سے کہ خرچ نہ ہوجائیں“ یعنی اس خوف سے کہ جو کچھ خرچ کرتے ہو کہیں ختم نہ ہوجائے، حالانکہ اللہ تعالیٰ کے خزانوں کا ختم ہونا محال ہے مگر بخل اور کنجوسی انسان کی جبلت میں رکھ دیئے گئے ہیں۔