سورة النحل - آیت 31

جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَهَا تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۖ لَهُمْ فِيهَا مَا يَشَاءُونَ ۚ كَذَٰلِكَ يَجْزِي اللَّهُ الْمُتَّقِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ہمیشگی کے باغات ہیں، جن میں وہ داخل ہوں گے، ان کے نیچے سے نہریں بہتی ہوں گی، اس میں ان کے لیے جو چاہیں گے موجود ہوگا۔ اسی طرح اللہ ڈرنے والوں کو جزا دیتا ہے۔“ (٣١)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

نہایت بابرکت ہے وہ ذات جس کے کرم کی کوئی انتہا اور اس کی سخاوت کی کوئی حد نہیں۔ اس کی صفات ذات، صفات افعال، ان صفات کے آثار اور اس کے اقتدار اور بادشاہی کی عظمت و جلالت میں، کوئی چیز اس جیسی نہیں ہے ﴿ كَذَٰلِكَ يَجْزِي اللّٰـهُ الْمُتَّقِينَ ﴾ ” اللہ پرہیز گاروں کو اسی طرح جزا دیتا ہے“ جو اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہوئے ان فرائض کو ادا کرتے ہیں جو ان کے ذمے عائد ہیں، یعنی وہ فرائض و واجبات جو قلب، بدن، زبان اور حقوق اللہ اور حقوق العباد سے متعلق ہیں اور ان تمام امور کو ترک کردینا جن سے اللہ تعالیٰ نے روکا ہے۔