سورة الحجر - آیت 45

إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” بے شک پرہیزگار لوگ باغوں اور چشموں میں ہوں گے۔“ (٤٥)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ نے جہاں یہ ذکر فرمایا کہ آخرت میں اس کے دشمنوں یعنی ابلیس کیپ یرو کاروں کو کیا سخت عذاب اور سزا دی جائے گی وہاں یہ بھی بتایا کہ وہ اپنے دوستوں کو کس فضل عظیم اور دائمی نعمتوں سے نوازے گا۔ چنانچہ فرمایا : ﴿إِنَّ الْمُتَّقِينَ﴾ ” بے شک پرہیز گار“ جو شیطان کی اطاعت، اس کے وسوسوں، گناہوں اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچتے ہیں ﴿فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ ﴾ ” باغات اور چشموں میں ہوں گے“ جن میں درختوں کی تمام اقسام ہوں گی اور اس میں ہر قوت اور ہر قسم کے پکے ہوئے پھل ہوں گے۔ جنت میں داخل ہوتے وقت ان سے کہا جائے گا ۔