أَفَأَمِنُوا أَن تَأْتِيَهُمْ غَاشِيَةٌ مِّنْ عَذَابِ اللَّهِ أَوْ تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ
تو کیا وہ بے خبر ہوگئے ہیں کہ ان پر اللہ کے عذاب میں سے کوئی چھا جانے والی آفت آپڑے یا ان پر قیامت اچانک آجائے اور وہ خیال بھی نہ کرتے ہوں۔“ (١٠٧)
بنا بریں اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا : ﴿ أَفَأَمِنُوا﴾ ” کیا یہ بے خوف ہیں“ یعنی کیا ان افعال کا ارتکاب کرنے اور آیات الٰہی سے روگردانی کرنے والے اس بات سے بے خوف ہیں کہ ﴿أَن تَأْتِيَهُمْ غَاشِيَةٌ مِّنْ عَذَابِ اللَّـهِ ﴾ ” ان پر اللہ کا ایسا عذاب نازل ہو، جو سب کو ڈھانپ لے“ اور ان کی جڑ کاٹ دے۔ ﴿أَوْ تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً﴾ ” یا ان پر قیامت کی گھڑی اچانک آجائے“ ﴿وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ﴾ ” اور ان کو خبر نہ ہو۔“ کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کے عذاب کے مستحق بن چکے ہیں۔ پس وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں توبہ کریں اور ان اسباب کو ترک کردیں جو ان کے لئے عذاب کا باعث ہیں۔