أَلَا إِنَّ أَوْلِيَاءَ اللَّهِ لَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
” سن لو! یقیناً اللہ کے دوستوں پر، نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔“ (٦٢) ”
اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے اولیاء اور محبوب لوگوں کے بارے میں خبر دیتے ہوئے ان کے اعمال و اوصاف اور ان کا ثواب کا ذکر کرتا ہے‘ چنانچہ فرماتا ہے : ﴿أَلَا إِنَّ أَوْلِيَاءَ اللَّـهِ لَا خَوْف ٌعَلَيْهِمْ ﴾ ” خبردار ! اللہ کے جو دوست ہیں‘ ان پر کوئی خوف نہ ہوگا“ یعنی قیامت کے روز میدان محشر میں جو خوفناک اور ہول ناک حالات ہوں گے‘ وہاں انہیں کوئی خوف نہ ہوگا۔ ﴿وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ﴾ ” اور نہ و غمگین ہوں گے“ ان اعمال پر جو انہوں نے پہلے کئے ہوں گے‘ کیونکہ انہوں نے اعمال صالحہ کے سوا کچھ نہیں کیا ہوگا۔ چونکہ انہیں کسی قسم کا خوف ہوگا نہ وہ غمزدہ ہوں گے‘ اس لئے وہاں ان کے لئے امن و سعادت اور خیر کثیر ہوگا جسے اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔