سورة الانفال - آیت 71

وَإِن يُرِيدُوا خِيَانَتَكَ فَقَدْ خَانُوا اللَّهَ مِن قَبْلُ فَأَمْكَنَ مِنْهُمْ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور اگر وہ آپ سے خیانت کا ارادہ کریں تو بے شک وہ اس سے پہلے اللہ سے خیانت کرچکے ہیں اللہ نے انہیں گرفتار کروایا اللہ سب کچھ جاننے والا، حکمت والاہے۔“ (٧١)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَإِن يُرِيدُوا خِيَانَتَكَ﴾ ” اور اگر یہ لوگ آپ سے دغا کرنا چاہتی ہیں“ یعنی اگر وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جنگ کرنے کی کوشش کرکے خیانت کا ارتکاب کرتے ہیں ﴿فَقَدْ خَانُوا اللَّـهَ مِن قَبْلُ فَأَمْكَنَ مِنْهُمْ﴾ ” تو وہ خیانت کرچکے ہیں اللہ کی اس سے پہلے، پس اس نے ان کو پکڑوا دیا۔‘‘ پس وہ آپ کے ساتھ خیانت کرنے سے بچیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ ان پر اختیار رکھتا ہے اور وہ اس کے قبضہء قدرت میں ہیں۔ ﴿وَاللَّـهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ ﴾ یعنی اللہ تعالیٰ علیم ہے، وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حکمت والا ہے، وہ ہر چیز کو اس کے مقام پر رکھتا ہے۔ یہ اس کا علم و حکمت ہی ہے کہ اس نے تمہارے لئے نہایت خوبصورت اور جلیل القدر احکام وضع فرمائے اور کفار کے شر اور ان کی خیانت کے ارادے کے مقابلے میں تمہاری کفایت کا ذمہ لیا۔