سورة الانفال - آیت 25

وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَّا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنكُمْ خَاصَّةً ۖ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور اس فتنے سے بچ جاؤ جو لازماً انہی لوگوں کو نہیں پہنچے گا جنہوں نے خاص طور پر تم میں سے ظلم کیا ہوگا اور جان لو کہ بے شک اللہ بہت سخت سز ادینے والاہے۔“ (٢٥)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَّا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنكُمْ خَاصَّةً﴾ ” اور اس فتنے سے بچو، جو تم میں سے خاص ظالموں پر ہی نہیں آئے گا“ بلکہ یہ فتنہ ظلم کرنے والوں اور دیگر لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا اور اس کا سبب یہ ہے کہ جب ظلم غالب آجائے اور اس کو بدلا نہ جائے تو اس کی سزا ظلم کرنے والوں اور دوسرے لوگوں، سب کے لئے عام ہوتی ہے۔ اس لئے برائیوں سے منع کر کے، اہل شرکا قلع قمع کر کے وہ ظلم اور معاصی کا ارتکاب نہ کرسکیں، اس فتنہ سے بچا جائے ﴿وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّـهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴾ ” اور جان لو کہ اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔“ جو کوئی اللہ تعالیٰ کی ناراضی مول لیتا ہے اور اس کی رضا کو ترک کردیتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کو سخت عذاب دیتا ہے۔