سورة الاعراف - آیت 168

وَقَطَّعْنَاهُمْ فِي الْأَرْضِ أُمَمًا ۖ مِّنْهُمُ الصَّالِحُونَ وَمِنْهُمْ دُونَ ذَٰلِكَ ۖ وَبَلَوْنَاهُم بِالْحَسَنَاتِ وَالسَّيِّئَاتِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور ہم نے انہیں زمین میں مختلف گروہوں میں ٹکڑے ٹکڑے کردیا ان میں سے کچھ نیک تھے اور کچھ اس کے علاوہ تھے اور ہم نے اچھے حالات اور برے حالات کے ساتھ ان کی آزمائش کی کہ شاید وہ باز آجائیں۔“ (١٦٨)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَقَطَّعْنَاهُمْ فِي الْأَرْضِ أُمَمًا﴾ ” اور ہم نے انہیں ٹکڑے ٹکڑے کر کے زمین میں منتشر کردیا۔“ جب کہ پہلے وہ مجتمع تھے۔ ﴿مِّنْهُمُ الصَّالِحُونَ﴾ ” کچھ ان میں نیک ہیں“ ان میں ایسے لوگ بھی ہیں جو اللہ کے حقوق اور بندوں کے حقوق کو پورا کرتے ہیں۔ ﴿وَمِنْهُمْ دُونَ ذَٰلِكَ﴾ ” اور بعض اور طرح کے ہیں“ اور ان میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو نیکی کے کم تر درجے پر فائز ہیں یا تو وہ نیکی میں متوسط قسم کے لوگ ہیں یا وہ اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں۔ ﴿وَبَلَوْنَاهُم﴾ اور ہم نے اپنی عادت اور سنت کے مطابق ان کو آزمایا ﴿بِالْحَسَنَاتِ وَالسَّيِّئَاتِ﴾” خوبیوں میں اور برائیوں میں“ یعنی آسانی اور تنگی کے ذریعے سے ﴿لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ﴾ ” شاید کہ وہ لوٹ آئیں۔“ شاید کہ وہ ہلاکت کی وادی سے واپس لوٹ آئیں جس میں وہ مقیم ہیں اور اس ہدایت کی طرف رجوع کریں جس کے لئے ان کو پیدا کیا گیا ہے۔ پس ان میں ہمیشہ سے نیک، بد اور متوسط لوگ موجود رہے ہیں۔