سورة الانعام - آیت 79

إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا ۖ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

میں نے تو اپنا رخ یکسو ہو کر اس کی طرف پھیرلیا ہے۔ جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے اور میں مشرکوں سے نہیں۔ (٧٩)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- رخ یا چہرے کا ذکر اس لئے کیا ہے کہ چہرے سے ہی انسان کی اصل شناخت ہوتی ہے، مراد اس سے شخص ہی ہوتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ میری عبادت اور توحید سے مقصود، اللہ عزوجل ہے جو آسمان وزمین کا خالق ہے۔