سورة الجن - آیت 3
وَأَنَّهُ تَعَالَىٰ جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَةً وَلَا وَلَدًا
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
کیونکہ ہمارے رب کی شان بہت اعلیٰ اور ارفع ہے اس نے کسی کو اپنی بیوی یا اولاد نہیں بنایا ہے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* جد کے معنی عظمت وجلال کے ہیں یعنی ہمارے رب کی شان اس سے بہت بلند ہے کہ اس کی اولاد یا بیوی ہو۔ گویا جنوں نے ان مشرکوں کی غلطی کو واضح کیا جو اللہ کی طرف بیوی یا اولاد کی نسبت کرتے تھے، انہوں نے ان دونوں کمزویوں سے رب کی تنزیہ وتقدیس کی۔