سورة الملك - آیت 14

أَلَا يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کیا جس نے پیدا کیا وہ نہیں جانتا ہے ؟ حالانکہ وہ نہایت باریک بین اور پوری طرح خبردار ہے۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی سینوں اور دلوں اور ان میں پیدا ہونے والے خیالات، سب کا خالق اللہ تعالٰی ہی ہے، تو کیا وہ اپنی مخلوق سے بےعلم رہ سکتا ہے۔ استفہام‘ انکار کے لئے ہے‘ یعنی نہیں رہ سکتا۔ ** لطیف کے معنی ہی باریک بین کے ہیں یعنی جس کا علم اتنا ہے کہ دلوں میں پرورش پانے والی باتوں کو بھی جانتا ہے۔