سورة الحديد - آیت 11

مَّن ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهُ لَهُ وَلَهُ أَجْرٌ كَرِيمٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کون ہے جو ” اللہ“ کو قرض حسنہ دے؟ تاکہ اللہ اس کے لیے اسے کئی گنا بڑھائے اور اس کے لیے بہترین اجر ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اللہ کو قرض حسن دینے کا مطلب ہے، اللہ کی راہ میں صدقہ وخیرات کرنا۔ یہ مال، جو انسان اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے، اللہ ہی کا دیا ہوا ہے، اس کے باوجود اسے قرض قرار دینا، یہ اللہ کا فضل واحسان ہے کہ وہ اس انفاق پر اسی طرح اجر دے گا جس طرح قرض کی ادائیگی ضروری ہوتی ہے۔