سورة الطور - آیت 30

أَمْ يَقُولُونَ شَاعِرٌ نَّتَرَبَّصُ بِهِ رَيْبَ الْمَنُونِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ شخص شاعر ہے جس کے بارے میں ہم حادثات زمانہ کا انتظار کر رہے ہیں؟

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* رَيْبٌ کے معنی ہیں حوادث ، مَنُونٌ، موت کےناموں میں سے ایک نام ہے۔ مطلب ہے کہ قریش مکہ اس انتظار میں ہیں کہ زمانے کے حوادث سے شاید اس محمد (ﷺ) کو موت آ جائے اور ہمیں چین نصیب ہو جائے، جو اس کی دعوت توحید نے ہم سے چھین لیاہے۔