سورة الطور - آیت 9

يَوْمَ تَمُورُ السَّمَاءُ مَوْرًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

وہ اس دن واقع ہوگا جب آسمان بری طرح حرکت کرنے لگے گا۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* مور کے معنی ہیں حرکت واضطراب۔ قیامت والے دن آسمان کے نظم میں جو اختلال اور کواکب وسیارگان کی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے جو اضطراب واقع ہو گا، اس کو ان الفاظ سے تعبیر کیا گیا ہے، اور یہ مذکورہ عذاب کےلیے ظرف ہے۔ یعنی یہ عذاب اس روز واقع ہوگا جب آسمان تھرتھرائے گا اور پہاڑ اپنی جگہ چھوڑ کر روئی کے گالوں اور ریت کے ذروں کی طرح اڑ جائیں گے۔