سورة ق - آیت 5

بَلْ كَذَّبُوا بِالْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُمْ فَهُمْ فِي أَمْرٍ مَّرِيجٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

بلکہ جب ان کے پاس حق آیا تو ان لوگوں نے اسی وقت اسے جھٹلا دیا۔ اسی وجہ سے وہ الجھن میں پڑے ہوئے ہیں۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* حَقٌّ (سچی بات) سے مراد قرآن، اسلام یا نبوت محمدیہ ہے، مفہوم سب کا ایک ہی ہے مَرِيجٌ کے معنی محتاط، مضطرب یا ملتبس کے ہیں۔ یعنی ایسا معاملہ جو ان پر مشتبہ ہو گیا ہے، جس سے وہ ایک الجھاؤ میں پڑ گئے ہیں، کبھی اسے جادو گر کہتے ہیں، کبھی شاعر اور کبھی کاہن۔