سورة الأحقاف - آیت 34
وَيَوْمَ يُعْرَضُ الَّذِينَ كَفَرُوا عَلَى النَّارِ أَلَيْسَ هَٰذَا بِالْحَقِّ ۖ قَالُوا بَلَىٰ وَرَبِّنَا ۚ قَالَ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
جس دن کافر آگ کے سامنے پیش کیے جائیں گے، اس وقت ان سے پوچھا جائے گا کیا یہ حق نہیں ہے؟ یہ کہیں گے ہاں ہمارے رب کی تیری قسم یہ واقعی حق ہے اللہ فرمائے گا اچھا اب عذاب کا مزا چکھو اپنے اس انکار کی وجہ سے جو تم کرتے رہے تھے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- وہاں اعتراف ہی نہیں کریں گے بلکہ اپنے اس اعتراف پر قسم کھا کر اسے موکد کریں گے۔ لیکن اس وقت کا یہ اعتراف بے فائدہ ہے، کیونکہ مشاہدے کے بعد اعتراف کی کیا حیثیت ہو سکتی ہے؟ آنکھوں سے دیکھ لینے کے بعد اعتراف نہیں تو، کیا انکار کریں گے؟ 2- اس لئے کہ جب ماننے کا وقت تھا، اس وقت مانا نہیں، یہ عذاب اسی کفر اور انکار کا بدلہ ہے، جو اب تمہیں بھگتنا ہی بھگتنا ہے۔