سورة الأحقاف - آیت 23

قَالَ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِندَ اللَّهِ وَأُبَلِّغُكُم مَّا أُرْسِلْتُ بِهِ وَلَٰكِنِّي أَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اس نے کہا کہ اس کا علم تو اللہ کے پاس ہے اور میں تمہیں صرف پیغام پہنچا رہا ہوں جسے دے کر مجھے بھیجا گیا ہے، لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ جہالت اختیار کیے ہوئے ہو

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی عذاب کب آئے گا؟ یا دنیا میں نہیں آئے گا، بلکہ آخرت میں تمہیں عذاب دیا جائے گا، اس کا علم صرف اللہ کو ہے، وہی اپنی مشیت کے مطابق فیصلہ فرماتا ہے، میرا کام تو صرف پیغام پہنچانا ہے۔ 2- کہ ایک تو کفر پر اصرار کر رہے ہو، دوسرے، مجھ سے ایسی چیز کا مطالبہ کر رہے ہو جو میرے اختیار میں نہیں ہے۔