سورة النمل - آیت 49

قَالُوا تَقَاسَمُوا بِاللَّهِ لَنُبَيِّتَنَّهُ وَأَهْلَهُ ثُمَّ لَنَقُولَنَّ لِوَلِيِّهِ مَا شَهِدْنَا مَهْلِكَ أَهْلِهِ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

انہوں نے آپس میں کہا اللہ کی قسم کھا کر عہد کر وکہ ہم صالح اور اس کے گھر والوں پر شبخون ماریں گے اور پھر اس کے وراثوں سے کہیں گے کہ ہم اس کے خاندان کی ہلاکت کے موقع پر موجود نہیں تھے اور ہم بالکل سچ کہتے ہیں۔ (٤٩)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی صالح (عليہ السلام) کو اور اس کے گھر والوں کو قتل کردیں گے، یہ قسمیں انہوں نے اس وقت کھائیں، جب اونٹنی کے قتل کے بعد حضرت صالح (عليہ السلام) نے کہاکہ تین دن کے بعد تم پر عذاب آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عذاب کے آنے سے قبل ہی ہم صالح (عليہ السلام) اور ان کے گھر والوں کا صفایا کردیں۔ 2- یعنی ہم قتل کے وقت وہاں موجود نہ تھے نہ ہمیں اس بات کا علم ہے کہ کون انہیں قتل کرگیا ہے۔