سورة الشعراء - آیت 128

أَتَبْنُونَ بِكُلِّ رِيعٍ آيَةً تَعْبَثُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کیا تم بناتے ہو ہر اونچی جگہ نشانی کھیلتے ہوئے؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- رِيعٍ، رِيعَةٌ کی جمع ہے۔ ٹیلہ، بلند جگہ، پہاڑ، دریا یا گھاٹی یہ ان گزرگاہوں پر کوئی عمارت تعمیر کرتے جو ارتفاع اور علو میں ایک نشانی یعنی ممتاز ہوتی۔ لیکن اس کا مقصد اس میں رہنا نہیں ہوتا بلکہ صرف ایک کھیل کود ہوتا تھا۔ حضرت ہود (عليہ السلام) نے منع فرمایا کہ یہ تم ایسا کام کرتےہو، جس میں وقت اور وسائل کا بھی ضیاع ہے اور اس کا مقصد بھی ایسا ہے جس سے دین اور دنیا کا کوئی مفاد وابستہ نہیں۔ بلکہ اس کے بیکار محض اور عبث ہونے میں کوئی شک نہیں۔