سورة الفرقان - آیت 62

وَهُوَ الَّذِي جَعَلَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ خِلْفَةً لِّمَنْ أَرَادَ أَن يَذَّكَّرَ أَوْ أَرَادَ شُكُورًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

وہی ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے والا بنایا۔ یہ نشانیاں اس شخص کے لیے ہیں جو نصیحت حاصل کرنا چاہے یا شکر گزار ہونا چاہتا ہو۔“ (٦٢)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی رات جاتی ہے تو دن آجاتا ہے اور دن آتا ہے تو رات چلی جاتی ہے۔ دونوں بیک وقت جمع نہیں ہوتے، اس کے فوائد ومصالح محتاج وضاحت نہیں۔ بعض نے خِلْفَةً کے معنی ایک دوسرے کے مخالف کے کیے ہیں۔ یعنی رات تاریک ہے تو دن روشن۔