سورة المؤمنون - آیت 114
قَالَ إِن لَّبِثْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا ۖ لَّوْ أَنَّكُمْ كُنتُمْ تَعْلَمُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
ارشاد ہوگا تم تھوڑی ہی دیر ٹھہرے ہونا ! کاش تم نے اس کی قدر جانا ہوتی۔“
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* اس کا مطلب یہ ہے کہ آخرت کی دائمی زندگی کے مقابلے میں یقینا دنیا کی زندگی بہت ہی قلیل ہے۔ لیکن اس نکتے کو دنیا میں تم نے نہیں جانا کاش تم دنیا میں اس کی حقیقت سے دنیا کی بے ثباتی سے آگاہ ہو جاتے، تو آج تم بھی اہل ایمان کی طرح کامیاب وکامران ہوتے۔