سورة المؤمنون - آیت 98
وَأَعُوذُ بِكَ رَبِّ أَن يَحْضُرُونِ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
میرے رب میں اس سے بھی تیری پناہ مانگتاہوں کہ میرے پاس شیطان آئیں۔“ (٩٨)
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- اس لئے نبی (ﷺ) نے تاکید فرمائی کہ ہر اہم کام کی ابتدا اللہ کے نام سے کرو یعنی بسم اللہ پڑھ کر، کیونکہ اللہ کی یاد، شیطان کو دور کرنے والی چیز ہے۔ اسی لئے آپ یہ دعا بھی مانگتے تھے۔ [ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَدْمِ وَمِنَ الْغَرَقِ ، وَأَعُوذُ بِكَ أَن يَّتَخَبَّطَنِيَ الشَّيْطَانُ عِنْدَ الْمَوْتِ ] (أبو داود ، كتاب الوتر، باب في الاستعاذة) رات کو گھبراہٹ میں آپ یہ دعا بھی پڑھتے تھے۔ [ باسْمِ اللهِ أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَةِ مِنْ غَضَبِه، وَعِقَابِه، وَمِنْ شَرِّ عِبَادِهِ، وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونِ ] ( مسند أحمد ،2/181 أبو داود كتاب الطب، باب كيف الرقى - ترمذی ، أبواب الدعوات)