سورة المؤمنون - آیت 40
قَالَ عَمَّا قَلِيلٍ لَّيُصْبِحُنَّ نَادِمِينَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
ارشاد ہوا کہ وقت قریب ہے جب یہ اپنے کیے پر پچھتائیں گے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* عَمَّا میں ”ما“ زائد ہے جو جار مجرور کے درمیان، قلت زمان کی تاکید کے لیے آیا ہے جیسے ﴿فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللَّهِ﴾ (آل عمران۔159) میں ”ما“ زائد ہے یعنی بہت جلد عذاب آنا ہے جس پر یہ پچھتائیں گے۔ لیکن اس وقت یہ پچھتاوا ان کے کچھ کام نہ آئے گا۔ یعنی بہت جلد عذاب آنے والا ہے، جس پر یہ پچھتائیں گے۔ لیکن اس وقت یہ پچھتانا ان کے کچھ کام نہ آئے گا۔