سورة طه - آیت 135

قُلْ كُلٌّ مُّتَرَبِّصٌ فَتَرَبَّصُوا ۖ فَسَتَعْلَمُونَ مَنْ أَصْحَابُ الصِّرَاطِ السَّوِيِّ وَمَنِ اهْتَدَىٰ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اے نبی ان سے فرما دیں کہ ہر ایک انجام کار کے انتظار میں ہے تم بھی منتظر رہو۔ عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کون سیدھے راستے پر چلنے والے ہیں اور کون ہدایت پانے والے ہیں۔“ (١٣٥)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی مسلمان اور کافر دونوں اس انتظار میں ہیں کہ دیکھو کفر غالب رہتا ہے یا اسلام غالب آتا ہے۔ 2- اس کا علم تمہیں اس سے ہو جائے گا کہ اللہ کی مدد سے کامیاب اور سرخرو کون ہوتا ہے؟ چنانچہ یہ کامیابی مسلمانوں کے حصے میں آئی، جس سے واضح ہوگیا کہ اسلام ہی سیدھا راستہ اور اس کے حاملین ہی ہدایت یافتہ ہیں۔