سورة طه - آیت 73

إِنَّا آمَنَّا بِرَبِّنَا لِيَغْفِرَ لَنَا خَطَايَانَا وَمَا أَكْرَهْتَنَا عَلَيْهِ مِنَ السِّحْرِ ۗ وَاللَّهُ خَيْرٌ وَأَبْقَىٰ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ہم تو اپنے رب پر ایمان لے آئے تاکہ وہ ہماری خطائیں اور اس جادوکو معاف کر دے جس پر تو نے ہمیں مجبور کیا اللہ ہی بہتر ہے اور وہی ہمیشہ رہنے والا ہے۔“ (٧٣)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- دوسرا ترجمہ اس کا یہ ہے کہ ”ہماری وہ غلطیاں بھی معاف فرما دے جو موسیٰ (علیہ السلام) کے مقابلے میں تیرے مجبور کرنے پر ہم نے عمل جادو کی صورت میں کیں“ اس صورت میں مَا اَکْرَھْتَنَا کا عطف خَطَایانا پر ہوگا۔ 2- یہ فرعون کے الفاظ، ﴿وَلَتَعْلَمُنَّ اَيُّنَآ اَشَدُّ عَذَابًا وَّاَبْقٰي﴾ (طہ:71) کا جواب ہے کہ اے فرعون! تو جو سخت ترین عذاب کی ہمیں دھمکی دے رہا ہے، اللہ تعالٰی کے ہاں ہمیں اجر وثواب ملے گا، وہ اس سے کہیں زیادہ بہتر اور پائیدار ہے۔