سورة مريم - آیت 5

وَإِنِّي خِفْتُ الْمَوَالِيَ مِن وَرَائِي وَكَانَتِ امْرَأَتِي عَاقِرًا فَهَبْ لِي مِن لَّدُنكَ وَلِيًّا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” مجھے اپنے بعد اپنے وارثوں کی کوتاہیوں کا ڈر لگتا ہے میری بیوی بانجھ ہے تو مجھے اپنے کرم سے ایک وارث عطا فرما (٥)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اس ڈر سے مراد یہ ہے کہ اگر میرا کوئی وارث میری مسند وعظ وارشاد نہیں سنبھالے گا تو میرے قرابت داروں میں اور تو کوئی اس مسند کا اہل نہیں ہے۔ میرے قرابت دار بھی تیرے راستے سے گریز وانحراف نہ اختیار کرلیں۔ 2- ”اپنے پاس سے“ کا مطلب یہی ہے کہ گو ظاہری اسباب اس کے ختم ہو چکے ہیں، لیکن تو اپنے فضل خاص سے مجھے اولاد سے نواز دے۔