سورة الإسراء - آیت 84

قُلْ كُلٌّ يَعْمَلُ عَلَىٰ شَاكِلَتِهِ فَرَبُّكُمْ أَعْلَمُ بِمَنْ هُوَ أَهْدَىٰ سَبِيلًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

فرما دیں ہر ایک اپنے طریقے پر عمل کرتا ہے تمھارا رب زیادہ جاننے والا ہے کہ کون سیدھے راستے پر ہے۔“ (٨٤)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اس میں مشرکین کے لئے تہدید ووعید ہے اور اس کا وہی مفہوم ہے جو سورہ ھود کی آیت 121-122 کا ہے۔ ﴿وَقُلْ لِلَّذِينَ لا يُؤْمِنُونَ اعْمَلُوا عَلَى مَكَانَتِكُمْ إِنَّا عَامِلُونَ﴾... شَاكِلَةٌ کے معنی نیت، دین، طریقے اور مزاج وطبیعت کے ہیں۔ بعض کہتے ہیں کہ اس میں کافر کے لیے ذم اور مومن کے لیے مدح کا پہلو ہے کیونکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر انسان ایسا عمل کرتا ہے جو اس کے اخلاق وکردار پر مبنی ہوتا ہے جو اس کی عادت وطبیعت ہوتی ہے۔