سورة الإسراء - آیت 72
وَمَن كَانَ فِي هَٰذِهِ أَعْمَىٰ فَهُوَ فِي الْآخِرَةِ أَعْمَىٰ وَأَضَلُّ سَبِيلًا
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
” اور جو دنیا میں حق کے بارے اندھا رہا وہ آخرت میں بھی اندھا ہوگا اور راستہ سے بھٹکا ہوا ہوگا۔“ (٧٢)’
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- أَعْمَى (اندھا) سے مراد دل کا اندھا ہے یعنی جو دنیا میں حق کے دیکھنے، سمجھنے اور اسے قبول کرنے سے محروم رہا، وہ آخرت میں اندھا، اور رب کے خصوصی فضل وکرم سے محروم رہے گا۔