سورة النحل - آیت 52

وَلَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَهُ الدِّينُ وَاصِبًا ۚ أَفَغَيْرَ اللَّهِ تَتَّقُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

”اور اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے۔ عبادت ہمیشہ اسی کی ہے پھر کیا اللہ کے سوا ڈرتے ہو۔“

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* اسی کی عبادت و اطاعت دائمی اور لازم ہے۔ وَاصِبٌ کے معنی ہمیشگی کے ہیں ﴿وَلَهُمْ عَذَابٌ وَاصِبٌ﴾ (الصافات:9) ”ان کے لئے عذاب ہے ہمیشہ کا“، اور اس کا وہی مطلب ہے جو دوسرے مقامات پر بیان کیا گیا ہے۔ ﴿فَاعْبُدِ اللَّهَ مُخْلِصًا لَهُ الدِّينَ، أَلا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ﴾ (الزمر: 2۔3) ”پس اللہ کی عبادت کرو، اسی کے لئے بندگی کو خالص کرتے ہوئے، خبردار! اسی کے لئے خالص بندگی ہے“۔