سورة یوسف - آیت 75

قَالُوا جَزَاؤُهُ مَن وُجِدَ فِي رَحْلِهِ فَهُوَ جَزَاؤُهُ ۚ كَذَٰلِكَ نَجْزِي الظَّالِمِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کہنے لگے اس کی سزا وہ شخص ہے جس کے کجاوے میں وہ پایا جائے، سو وہ شخص آپ ہی اپنی سزا میں رکھ لیا جائے۔ اسی طرح ہم ظالموں کو سزا دیتے ہیں۔“ (٧٥)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی چور کو کچھ عرصے کے لئے اس شخص کے سپرد کر دیا جاتا ہے جس کی اس نے چوری کی ہوتی تھی۔ یہ حضرت یعقوب (عليہ السلام) کی شریعت میں سزا تھی، جس کے مطابق یوسف (عليہ السلام) کے بھائیوں نے یہ سزا تجویز کی۔ 2- یہ قول بھی برادران یوسف (عليہ السلام) ہی کا ہے، بعض کے نزدیک یہ یوسف (عليہ السلام) کے مصاحبین کا قول ہے کہ انہوں نے کہا کہ ہم بھی ظالموں کو ایسی ہی سزا دیتے ہیں۔ لیکن آیت کا اگلا ٹکڑا کہ ”بادشاہ کے دین میں وہ اپنے بھائی کو پکڑ نہ سکتے تھے“ اس قول کی نفی کرتا ہے۔