سورة یوسف - آیت 54

وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُونِي بِهِ أَسْتَخْلِصْهُ لِنَفْسِي ۖ فَلَمَّا كَلَّمَهُ قَالَ إِنَّكَ الْيَوْمَ لَدَيْنَا مَكِينٌ أَمِينٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور بادشاہ نے کہا اسے میرے پاس لاؤ کہ میں اسے اپنے لیے خاص کرلوں، پھر جب اس نے اس سے بات چیت کی تو کہا بلا شبہ تو آج ہمارے ہاں صاحب اقتدار اور امانتدار ہے۔“ (٥٤) ”

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- جب بادشاہ (ریان بن ولید) پر یوسف (عليہ السلام) کے علم وفضل کے ساتھ ان کے کردار کی رفعت اور پاک دامنی بھی واضح ہوگئی، تو اسے حکم دیا کہ انہیں میرے سامنے پیش کرو، میں انہیں اپنے لئے منتخب کرنا یعنی اپنا مصاحب اور مشیر خاص بنانا چاہتا ہوں۔ 2- مَکِیْنُ مرتبہ والا، آمِین رموز مملکت کا راز دان۔