سورة یوسف - آیت 42

وَقَالَ لِلَّذِي ظَنَّ أَنَّهُ نَاجٍ مِّنْهُمَا اذْكُرْنِي عِندَ رَبِّكَ فَأَنسَاهُ الشَّيْطَانُ ذِكْرَ رَبِّهِ فَلَبِثَ فِي السِّجْنِ بِضْعَ سِنِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور جس کے متعلق اس نے سمجھا تھا کہ یقیناً وہ دونوں میں سے رہا ہونے والا ہے۔ اس سے کہا کہ اپنے مالک کے پاس میرا ذکر کرنا۔ شیطان نے اسے اس کے مالک سے ذکر کرنا بھلا دیا وہ کئی سال قید خانے میں رہے۔“ (٤٢)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- بِضْعَ کا لفظ تین سے لے کر نو تک عدد کے لیے بولا جاتا ہے، وہب بن منبہ کا قول ہے۔ حضرت ایوب (عليہ السلام) آزمائش میں اور یوسف (عليہ السلام) قید خانے میں سات سال رہے اور بخت نصر کا عذاب بھی سات سال رہا اور بعض کے نزدیک بارہ سال اور بعض کے نزدیک چودہ سال قید خانے میں رہے۔ واللہ اعلم۔