سورة التوبہ - آیت 127

وَإِذَا مَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ نَّظَرَ بَعْضُهُمْ إِلَىٰ بَعْضٍ هَلْ يَرَاكُم مِّنْ أَحَدٍ ثُمَّ انصَرَفُوا ۚ صَرَفَ اللَّهُ قُلُوبَهُم بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَفْقَهُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور جب کوئی سورۃ نازل کی جاتی ہے تو وہ ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگتے ہیں کہ کیا تمھیں کوئی دیکھ رہا ہے ؟ پھر وہ پھر جاتے ہیں۔ اللہ نے ان کے دل پھیر دیے ہیں، کیوں کہ یقیناً وہ ایسے لوگ ہیں جو نہیں سمجھتے۔“ (١٢٧)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی ان کی موجودگی میں سورت نازل ہوتی جس میں منافقین کی شرارتوں اور سازشوں کی طرف اشارہ ہوتا تو پھر یہ دیکھ کر کہ مسلمان انہیں دیکھ تو نہیں رہے، خاموشی سے کھسک جاتے۔ 2- یعنی آیات الٰہی میں غور و تدبر نہ کرنے کی وجہ سے اللہ نے ان کے دلوں کو خیر اور ہدایت سے پھیر دیا ہے۔