سورة الاعراف - آیت 165

فَلَمَّا نَسُوا مَا ذُكِّرُوا بِهِ أَنجَيْنَا الَّذِينَ يَنْهَوْنَ عَنِ السُّوءِ وَأَخَذْنَا الَّذِينَ ظَلَمُوا بِعَذَابٍ بَئِيسٍ بِمَا كَانُوا يَفْسُقُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

پھر جب وہ اس بات کو بھول گئے جس کی انہیں نصیحت کی گئی تھی تو ہم نے ان لوگوں کو جو برائی سے منع کرتے تھے بچالیا اور جنہوں نے ظلم کیا تھا انہیں سخت عذاب میں پکڑ لیا اس وجہ سے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے۔ (١٦٥)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی وعظ ونصیحت کی انہوں نے کوئی پرواہ نہیں کی اور نافرمانی پر اڑے رہے ۔ 2- یعنی وہ ظالم بھی تھے، اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں کا ارتکاب کرکے انہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور انہیں جہنم کا ایندھن بنالیا اور فاسق بھی، کہ اللہ کے حکموں سے سرتابی کو انہوں نے اپناشیوہ اور وطیرہ بنا لیا ۔