قُلْ مَن كَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِيلَ فَإِنَّهُ نَزَّلَهُ عَلَىٰ قَلْبِكَ بِإِذْنِ اللَّهِ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَهُدًى وَبُشْرَىٰ لِلْمُؤْمِنِينَ
اے رسول آپ فرما دیجیے ! جو جبرائیل کا دشمن ہوبلاشک اسی نے ہی تو آپ کے دل پر اللہ کے حکم سے کتاب نازل کی ہے جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور مومنوں کے لیے ہدایت اور خوشخبری ہے
*احادیث میں ہے کہ چند یہودی علما نبی (ﷺ) کے پاس آئے اور کہا کہ اگر آپ (ﷺ) نے ان کا صحیح جواب دے دیا تو ہم ایمان لے آئیں گے، کیوں کہ نبی کے علاوہ کوئی ان کا جواب نہیں دے سکتا۔ جب آپ (ﷺ) نے ان کے سوالات کا صحیح جواب دے دیا تو انہوں نے کہا کہ آپ (ﷺ) پر وحی کون لاتا ہے؟ آپ (ﷺ) نے فرمایا : جبریل۔ یہود کہنے لگے : جبریل تو ہمارا دشمن ہے، وہی تو حرب وقتال اور عذاب لے کر اترتا رہا ہے۔ اور اسی بہانے سے آپ (ﷺ) کی نبوت ماننے سے انکار کردیا (ابن کثیر وفتح القدیر)