سورة الاعراف - آیت 87

وَإِن كَانَ طَائِفَةٌ مِّنكُمْ آمَنُوا بِالَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ وَطَائِفَةٌ لَّمْ يُؤْمِنُوا فَاصْبِرُوا حَتَّىٰ يَحْكُمَ اللَّهُ بَيْنَنَا ۚ وَهُوَ خَيْرُ الْحَاكِمِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور اگر تم میں سے کچھ لوگ اس پر ایمان لے آئے ہیں جو مجھے دے کر بھیجا گیا ہے اور کچھ لوگ ایمان نہیں لائے صبر کرو یہاں تک کہ اللہ ہمارے درمیان فیصلہ کردے اور وہ تمام فیصلہ کرنے والوں سے بہتر ہے۔“ (٨٧)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- کفر پر صبر کرنے کا حکم نہیں ہے بلکہ اس کے لئے تہدید اور سخت وعید ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فیصلہ اہل حق کا اہل باطل پر فتح و غلبہ ہی ہوتا ہے ۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے دوسرے مقام پر فرمایا: ﴿فَتَرَبَّصُوٓاْ إِنَّا مَعَكُم مُّتَرَبِّصُونَ [التوبة:52].