سورة الاعراف - آیت 84
وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِم مَّطَرًا ۖ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِينَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
اور ہم نے ان پر پتھروں کی زبردست بارش برسائی، پس دیکھ لو مجرموں کا انجام کیا ہوا؟“
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یہ خاص طرح کا مینہ کیا تھا ؟ پتھروں کا مینہ جس طرح دوسرے مقام پر فرمایا: ﴿وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً مِنْ سِجِّيلٍ مَنْضُودٍ ﴾ [هود: 82]. ”ہم نے ان پر تہ بہ تہ پتھروں کی بارش برسائی“۔ اس سے پہلے فرمایا : ﴿جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا ﴾ ”ہم نے اس بستی کو (الٹ کر) نیچے اوپر کردیا“۔ ** یعنی اے محمد! (ﷺ) دیکھئے تو سہی، جو لوگ علانیہ اللہ کی معاصی کا ارتکاب اور پیغمبروں کی تکذیب کرتے ہیں، ان کا انجام کیا ہوتا ہے؟