سورة الصف - آیت 10

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا هَلْ أَدُلُّكُمْ عَلَىٰ تِجَارَةٍ تُنجِيكُم مِّنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اے ایمان والو! میں تم کو وہ تجارت نہ بتاؤں؟ جو تمہیں عذاب الیم سے بچالے

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

سو فیصد نفع بخش تجارت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ والی حدیث پہلے گزر چکی ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ پوچھنا چاہا کہ سب سے زیادہ محبوب عمل اللہ تعالیٰ کو کون سا ہے ؟ اس پر اللہ عزوجل نے یہ سورت نازل فرمائی ، جس میں فرما رہا ہے کہ آؤ میں تمہیں ایک سراسر نفع والی تجارت بتاؤں جس میں گھاٹے کی کوئی صورت ہی نہیں ، جس سے مقصود حاصل اور ڈر زائل ہو جائے گا وہ یہ ہے کہ تم اللہ کی وحدانیت اور اس کے رسول [ صلی اللہ علیہ وسلم ] کی رسالت پر ایمان لاؤ ، اپنا جان مال اس کی راہ میں قربان کرنے پر تل جاؤ ، جان لو کہ یہ دنیا کی تجارت اور اس کے لیے کدو کاوش کرنے سے بہت ہی بہتر ہے ، اگر میری اس بتائی ہوئی تجارت کے تاجر تم بن گئے تو تمہاری ہر لغزش سے ہر گناہ سے میں درگزر کر لوں گا اور جنتوں کے پاکیزہ محلات میں اور بلند و بالا درجوں میں تمہیں پہنچاؤں گا ، تمہارے بالا خانوں اور ان ہمیشگی والے باغات کے درختوں تلے سے صاف شفاف نہریں پوری روانی سے جاری ہوں گی ، یقین مانو کہ زبردست کامیابی اور اعلیٰ مقصد روی یہی ہے ۔ اچھا اس سے بھی زیادہ سنو تم جو ہمیشہ دشمنوں کے مقابلہ پر میری مدد طلب کرتے رہتے ہو اور اپنی فتح چاہتے ہو میرا وعدہ ہے کہ یہ بھی تمہیں دوں گا ادھر مقابلہ ہوا ، ادھر فتح ہوئی ، ادھر سامنے آئے ، ادھر فتح و نصرت نے رکاب بوسی کی ۔ ‘ اور جگہ ارشاد ہوتا ہے «یَا أَیٰہَا الَّذِینَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللہَ یَنصُرْکُمْ وَیُثَبِّتْ أَقْدَامَکُمْ» ۱؎ (47-محمد:7) ’ ایمان والو اگر تم اللہ کے دین کی مدد کرو گے تو اللہ تعالیٰ تمہاری مدد کرے گا اور تمیں ثابت قدمی عنایت فرمائے گا ۔ ‘ اور فرمان ہے «وَلَیَنصُرَنَّ اللہُ مَن یَنصُرُہُ إِنَّ اللہَ لَقَوِیٌّ عَزِیزٌ» ۱؎ (22-الحج:40) یعنی ’ یقیناً اللہ تعالیٰ اس کی مدد کرے گا جو اللہ کے دین کی مدد کرے بیشک اللہ تعالیٰ بڑی قوت والا اور غیر فانی عزت والا ہے ۔ ‘ یہ مدد اور یہ فتح دنیا میں اور وہ جنت اور نعمت آخرت میں ان لوگوں کے حصہ میں ہے جو اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت میں لگے رہیں اور دین اللہ کی خدمت میں جان و مال سے دریغ نہ کریں اسی لیے فرما دیا کہ اے نبی ان ایمان والوں کو میری طرف سے یہ خوشخبری پہنچا دو ۔