سورة غافر - آیت 38

وَقَالَ الَّذِي آمَنَ يَا قَوْمِ اتَّبِعُونِ أَهْدِكُمْ سَبِيلَ الرَّشَادِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

جو شخص ایمان لایا تھا اس نے کہا اے میری قوم میری بات مانو میں تمہیں صحیح راستہ بتاتا ہوں

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

قوم فرعون کے مرد مومن کی سہ بارہ نصیحت فرعون کی قوم کا مومن مرد جس کا ذکر پہلے گزر چکا ہے اپنی قوم کے سرکشوں خود پسندوں اور متکبروں کو نصیحت کرتے ہوئے کہتا ہے کہ تم میری مانو میری راہ چلو میں تمہیں راہ راست پر ڈال دوں گا ۔ یہ اپنے اس قول میں فرعون کی طرح کاذب نہ تھا ۔ یہ تو اپنی قوم کو دھوکا دے رہا تھا اور یہ ان کی حقیقی خیر خواہی کر رہا تھا ، پھر انہیں دنیا سے بے رعبت کرنے اور آخرت کی طرف متوجہ کرنے کیلئے کہتا ہے کہ دنیا ایک ڈھل جانے والا سایہ اور فنا ہو جانے والا فائدہ ہے ۔ لازوال اور قرار و ہمیشگی والی جگہ تو اس کے بعد آنے والی آخرت ہے ۔ جہاں کی رحمت و زحمت ابدی اور غیر فانی ہے ، جہاں برائی کا بدلہ تو اس کے برابر ہی دیا جاتا ہے ہاں نیکی کا بدلہ بے حساب دیا جاتا ہے ۔ نیکی کرنے والا چاہے مرد ہو ۔ چاہے عورت ہو ۔ ہاں یہ شرط ہے کہ ہو باایمان ۔ اسے اس نیکی کا ثواب اس قدر دیا جائے گا جو بے حد و بے حساب ہو گا ۔