وَمِنَ الْأَنْعَامِ حَمُولَةً وَفَرْشًا ۚ كُلُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ
” اور چوپاؤں میں سے بوجھ اٹھانے والے اور کچھ زمین سے لگے ہوئے ہیں۔ کھاؤ اس میں سے جو اللہ نے تمہیں رزق دیا اور شیطان کے قدموں کے پیچھے نہ چلو یقیناً وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔“
ف 6 ’’لادنے والے ‘‘جیسے اونٹ اور بیل اور’’ زمین سے لگے ہوئے ‘‘بھیڑ اور بکری ( مو ضح) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ حَمُولَةٗكا لفظ تمام بوجھ اٹھانے والے جانوروں کو شامل ہے جیسے اونٹ، بیل، گھوڑا، خچر، گدھا اور فرش سے بھیڑ بکری مراد ہے مگر بعد کی آیت میں ثَمَٰنِيَةَ أَزۡوَٰجٖکا لفظ حَمُولَة وَفَرۡشٗاۚسے بد ل ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان سے یہی آٹھ قسم کے جانور مراد ہیں اور پھر جو جانور اللہ تعالیٰ نے حلال قرار دیئے ہیں ان کو انعام فرمایا ہے ( قر طبی)