سورة الانعام - آیت 65

قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلَىٰ أَن يَبْعَثَ عَلَيْكُمْ عَذَابًا مِّن فَوْقِكُمْ أَوْ مِن تَحْتِ أَرْجُلِكُمْ أَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعًا وَيُذِيقَ بَعْضَكُم بَأْسَ بَعْضٍ ۗ انظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الْآيَاتِ لَعَلَّهُمْ يَفْقَهُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” فرما دیجیے وہ قادر ہے کہ تم پر تمہارے اوپر سے عذاب بھیج دے یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے یا تمہیں مختلف گروہ بنا کر گتھم گتھا کردے اور تمہارے بعض کو بعض کی لڑائی کا مزہ چکھائے۔ دیکھیں ہم کیسے آیات کو بدل، بدل کر بیان کرتے ہیں تاکہ وہ سمجھیں۔ (٦٥)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 8 جیسے بارش طوفان بجلی اولے آندھی وغیرہ حضرت ابن عباس (رض) اوپر کے عذاب سے ظالم حکمران بھی مراد لیتے ہیں۔ ( درمنشو ر) ف 9 جیسے زلزلہ قحط اور زمین میں دھنسنا وغیرہ ف 10 اور یہ وہ عذاب ہے جس سے مسلمان محفوظ نہ رہے حضرت سعد بن ابی وقاص سے روایت ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ تعالیٰ تین چیزوں کی درخواست کی پز اوپر اور نیچے سے عذاب کے متعلق تو اللہ تعالیٰ نے دعا قبول فرمالی مگر تیسری دعا کہ میرے امت آپس کے تفرقے اور جنگ وجدال سے محفوظ رہے مگر منظور نہیں فرمائی (مسلم) ف 11 وار اپنی روش سے باز آجائیں، حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں عذاب یہ بھی ہے کہ آپس میں لڑادے اور ایک دوسرے کو قتل یا قید کرے حضرت نے سمجھ لیا کہ یہ اس امت پر بھی ہوگا اکثر عذاب الیم شدید عظیم انہی باتووں کو فرمایا ہے لیکن ان پر جو کافر ہیں ( از موضح )