سورة الانعام - آیت 55
وَكَذَٰلِكَ نُفَصِّلُ الْآيَاتِ وَلِتَسْتَبِينَ سَبِيلُ الْمُجْرِمِينَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
اور اسی طرح ہم آیات کو کھول کر بیان کرتے ہیں اور تاکہ مجرموں کا راستہ اچھی طرح واضح ہوجائے۔“
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف2 یعنی حق ظاہر ہوجا ئے ہیں کہ اس پر عمل کیا جاسکے اور مجرموں کی راہ واضح ہوجائے تاکہ اس سے اجتناب کیا جا سکے ( جلالین) اس آیت سے معلوم ہوا کہ جو لوگ دعوت وتبلیغ کا کام کرتے ہیں ان کو مخالفین (مجرمین کے) ہتھکنڈوں اور دلائل سے بھی پوری طرح باخبر ہونا چاہیے تا كہ ان کی تردید ہو سکے صحا بہ کرام میں یہی خوبی تھی کہ ایک طرف تو وہ اسلام کو خوب سمجھتے تھے اور دوسری طرف جاہلیت کے رسم ورواج اور قوانین سے پوری واقفیت رکھتے تھے یہ مضمون حافظ ابن القیم کی کتاب الفوائد میں خوب بیان ہو اہے۔