سورة الانعام - آیت 14

قُلْ أَغَيْرَ اللَّهِ أَتَّخِذُ وَلِيًّا فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَهُوَ يُطْعِمُ وَلَا يُطْعَمُ ۗ قُلْ إِنِّي أُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ أَوَّلَ مَنْ أَسْلَمَ ۖ وَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” فرما دیں کیا میں اللہ کے سوا جو آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والا ہے کسی اور کو اپنا مددگار بناؤں ؟ حالانکہ وہ کھلاتا ہے اور اسے کھلایا نہیں جاتا۔ کہہ بیشک مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سب سے پہلاشخص بنوں جو فرماں بردار بنا اور آپ شریک بنانے والوں سے ہرگز نہ ہوں۔ (١٤)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 2 یعنی منافع اسی کی ذات سے ہیں اور وہ کسی سے انتقاع کا محتاج نہیں اس ایک جملہ سے اللہ کے سوا جنتے بھی معبود بنا رکھے تھے سب کی نفی ہوجاتی ہے (رازی۔ قر طبی) ف 3 کیونکہ میں اس کارسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہوں اور رسول کا کام یہ ہے کہ تمام بندوں سے پہلے اور بڑھ کر اپنے مالک کے احکام کا مانے۔ ف 4 یعنی مجھے خالص اللہ کا فرما نبر دار ہو کر رہنے کا حکم دیا گیا ہے اور شرک سے دور رہنے کا یہ کام نہیں کہ اس لعنت میں پڑنے کا خیال بھی اپنے ذہن میں لائیں۔