سورة المآئدہ - آیت 113
قَالُوا نُرِيدُ أَن نَّأْكُلَ مِنْهَا وَتَطْمَئِنَّ قُلُوبُنَا وَنَعْلَمَ أَن قَدْ صَدَقْتَنَا وَنَكُونَ عَلَيْهَا مِنَ الشَّاهِدِينَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل مطمئن ہوجائیں اور ہم جان لیں کہ واقعی تو نے ہم سے سچ کہا ہے اور ہم اس پر گواہی دینے والوں سے ہوجائیں۔“
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 9 یعنی ہم یہ مائدہ محض معجزہ ہونے کی حثیت سے نہیں بلکہ چند امور کے پیش نظر طلب کر رہے ہیں جن میں سے ایك یه هے كه هم بھوکے ہیں یا برکت لے لیے کچھ کھانا چاہتے ہیں۔ ف 10 یعنی یہ کہ آپ اللہ کے سچے رسول ہیں۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں یعنی برکت کی امید پر مانگتے ہیں اور معجزہ ہمیشہ مشہور رہے آزمانے کو نہیں ( از موضح) ف 11 یعنی بنی اسرائیل کے سامنے ہم آپ کے سچا رسول ہونے کی گواہی دے سکیں۔