بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
اللہ کے نام سے جو بے حدرحم کرنے والا، نہات مہربان ہے
ف 12 یہ سورۃ اکثر مفسرین کے نزدیک مکی ہے اور بعض اسے مدنی کہتے ہیں۔ اس سورۃ کی فضیلت میں متعدد احادیث ثابت ہیں۔ اختصار کے خیال سے ہم صرف چند کا ذکر کرتے ہیں۔ حضرت ابوحابس(رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (ﷺ)نے مجھے خطاب کر کے فرمایا : İقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِĬ اور İقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِĬ بہترین تعویز ہیں جن کے ذریعہ پناہ مانگنے والوں نے اللہ تعالیٰ کی پنا ہ مانگی۔“ (نسائی بیہقی وغیرہ) حضرت عائشہ (رض) کا بیان ہے کہ رسول اللہ (ﷺ)کی طبیعت اگر ناساز ہوتی تو آپ ﷺمعوذتین پڑھ کر پھونکا کرتے تھے جب آپ(ﷺ)کی تکلیف بڑھ گئی تو میں یہ سورتیں پڑھ کر آپ(ﷺ)پر ہاتھ پھیرتی تھی تاکہ ان کی برکت سے آپ(ﷺ)کو شفا ہو۔ (صحیحین موطا امام مالک) حضرت زید بن ارقم (رض)سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے نبی (ﷺ)پر جادو کردیا۔ آپ(ﷺ)کو تکلیف ہوگئی۔ جبرئیل معوذتین لے کر نازل ہوئے اور کہنے لگے ” ایک یہودی نے آپ(ﷺ)پر جادو کردیا ہے اور جادو فلاں کنوئیں میں ہے۔“ آپ ﷺنے حضرت علی(رض) کو بھیجا اور اسے لے آئے۔ آپ(ﷺ) نے حکم دیا کہ گرہیں کھولیں اور ہر گرہ پر سورۃ پڑھتے رہیں۔ جب تمام گرہیں کھل گئیں تو نبی (ﷺ)اس طرح اٹھ کھڑے ہوئے گویا آپ(ﷺ)کو کوئی تکلیف نہیں۔“ (عبد بن حمید) بیہقی میں یہی روایت حضرت عائشہ(رض) سے مفصل آئی ہے۔ (فتح القدیر)