بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
اللہ کے نام سے جو بے حدرحم کرنے والا، نہات مہربان ہے
ف 7 تمام مفسرین کے نزدیک یہ سورۃ مکی ہے امام بخاری کی روایت میں یہ مدنی ہے۔ (فتح القدیر) حضرت عبداللہ بن شخیر(رض) سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ (ﷺ)کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اس وقت آپ سورۃ İأَلْهَاكُمُ التَّكَاثُرُ Ĭ پڑھ رہے تھے۔ دوسری روایت میں ہے کہ اس وقت آپ پر سورۃ İأَلْهَاكُمُ التَّكَاثُرُ Ĭ نازل ہوئی تھی ۔ آپ(ﷺ)فرما رہے تھے۔“ آدم کا بیٹا میرا مال، میرا مال کہتا رہتا ہے حالانکہ تمہارا مال وہی ہے جو تم نے کھا کر ختم کر ڈالا یہ پہن لیا یا صدقہ کردیا اور پھر تم آگے چل دیئے۔ ‘ (ابن کثیر بحوالہ صحیح مسلم) حضرت عمر(رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (ﷺ)نے فرمایا ” جس نے کسی رات ہزار آیتیں پڑھیں، وہ اللہ تعالیٰ سے خوش و خرم ملاقات کرے گا۔“ لوگوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول !(ﷺ)ایک ہزار آیتیں کون پڑھ سکتا ہے؟ آپ ﷺنے بسم اللہ پڑھ کر اس سورۃ کی تلاوت کی اور پھر فرمایا :” مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، یہ سورۃ ہزار آیتوں کے برابر ہے“ (ایضات) بحوالہ دیلمی۔ خطیب فی المتفق و المفترق)