سورة العلق - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اللہ کے نام سے جو بے حدرحم کرنے والا، نہات مہربان ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 4 اس سورۃ کا دوسرا نام ” اقراء“ بھی ہے اور یہ بالاتفاق مکی ہے۔ یہ قرآن کی سب سے پہلی سورۃ ہے جو نبی (ﷺ)پر نازل ہوئی صحیحین میں حضرت عائشہ(رج) کی مفصل حدیث ہے جس میں یہ الفاظ آتے ہیں ” آنحضرت (ﷺ)غار میں تھے کہ آپ کے پاس حق (خدا کی طرف سے فرشتہ) آیا اور اس نے آپ(ﷺ)سے کہا :” اقْرَأْ “ پڑھیے آپ (ﷺ)نے فرمایا : ما أنَا بقَارِيمیں خواندہ نہیں ہوں“ فرشتہ نے دوسری مرتبہ آپ کو زور سے دبایا اور پھر وہی لفظ ” اقْرَأْ “ کہا آپ وہی ما أنَا بقَارِي جواب دیتے رہے۔ تیسری مرتبہ فرشتہ نے زور سے دبا کر کہا۔İ اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ Ĭ(فتح القدیر)