سورة الفجر - آیت 3

وَالشَّفْعِ وَالْوَتْرِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور جفت اور طاق کی

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 8 اگرچہ جفت اور طاق کے الفاظ عام ہیں اس لئے ان سے مراد وہ تمام چیزیں ہو سکتی ہیں جو جفت اور طاق ہوں لیکن ان سے خاص طور پر یوم النحر (ذی الحجہ) اور یوم عرفہ مراد ہے جیسا کہ اوپر حضرت جابر کی روایت میں بیان ہوا ہے۔ حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ جفت سے مراد مخلوق اور طاق سے مراد اللہ تعالیٰ ہے جیسا کہ صحیحین میں ہے کہ اللہ تعالیٰ طاق ہے، طاق کو پسند کرتا ہے واللہ اعلم (ابن کثیر)