سورة عبس - آیت 34
يَوْمَ يَفِرُّ الْمَرْءُ مِنْ أَخِيهِ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
اس دن آدمی اپنے بھائی
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 15 تاکہ ایسا نہ ہو کہ وہ اس سے کچھ نیکیاں مانگیں۔ الغرض نفسا نفسی کا عالم ہوگا۔ صحیح بخاری میں ہے کہ قیامت کے دن اولوالعزم پیغمبروں ( علیہم السلام) میں سے ایک ایک کے پاس لوگ جائیں گے کہ ان کی شفاعت کریں لیکن وہ کہیں گے کہ ہم تو آج اللہ تعالیٰ سے صرف اپنی سلامتی کے طلب گار ہیں۔ یہاں تک کہ حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام) کہیں گے کہ مجھے صرف اپنی فکر ہے میں اپنی والدہ مریم ( علیہا السلام) کے لئے بھی شفاعت نہیں کرسکتا۔ (ابن کثیر)